افلاک پہ اک دیپ جلا کیوں نہیں دیتے؟

گلزار کو احساس ـ صبا کیوں نہیں دیتے؟
یہ تیرے نفس دل کو جلا کیوں نہیں دیتے؟

جو خاک ترے کوچہ ء رنگیں کی نہیں ہے
اس خاک کو مٹی میں ملا کیوں نہیں دیتے؟

بجلی کو ترے ہاتھ سے گرتا ہوا دیکھوں
افلاک کو رستے سے ہٹا کیوں نہیں دیتے؟

دلداری ء مشتاق ـ وفا کیوں نہیں ہوتی؟
پابند ـمحبت کو دعا کیوں نہیں دیتے؟

خورشید ـتمازت کو مرے گھر میں جلا دو
افلاک پہ اک دیپ جلا کیوں نہیں دیتے؟

ــــــــــعاجز نصیروی ــــــــــ