hum hi aagaz mohabbat main they anjan bohot

ہم ہی آغاز محبت میں تھے انجان بہت
ورنہ نکلے تھے تیرے وصل کی عنوان بہت

آئنیہ خانہ ہے حیرت ہے کہ آسیب ہے وہ
آنکھ میں رہ کہ بھی کر تا ہے پریشان بہت

اے غم عشق میری آنکھ کو پتھر کر دے
ہیں میرے سر پہ تیرے اور بھی احسان بہت

فا صلے راہ کے مٹیں گے کیونکر
حسن پابند اناء، عشق تن آسان بہت

اس کو بھی لگ گئی ہے شہر محبت کی ہوا
وہ بھی پت امجد کئی دن سے پریشان بہت

hamry dor may aesa kabhi hoa hi na tha

ہمارے دور میں ایسا کبھی ہُوا ہی نہ تھا
بدل چکا ہے زمانہ ہمیں پتا ہی نہ تھا

جو دشمنوں کو حقیقت کے رو بہ رو کرتا
ہمارے دستِ رسا میں وہ آئینہ ہی نہ تھا

وہ ساتھ دیتا بھی تو کتنی دُور تک دیتا
جو دوستی کے تقاضوں کو جانتا ہی نہ تھا

ہم اس سے اسکا کرم کیسے مانگ سکتے تھے
ہمارے پاس گزارش کا حوصلہ ہی نہ تھا

ہمارے ساتھ جو دھوکہ ہُوا کسی سے نہ ہو
خدا سمجھتے رہے جس کو وہ خدا ہی نہ تھا

جگر کا درد گھٹانے کی کیا دوا کرتے
ہمارے پاس کوئی درد آشنا ہی نہ تھا

میسر آتا ہے سب کچھ لکھا ہپوا-------
بھلے تھے لوگ مۡقدر مرا بھلا ہی نہ تھا

utha ky rakh sy zarra sitara kr ky dekhenge

اُٹھا کے راکھ سے ذرّہ، ستارہ کر کے دیکھیں گے
فلک، دریائے حیرت کا کنارہ کر کے دیکھیں گے

کسی دن، آگ کے شعلے سے بادل کو بنائیں گے
کسی دن، برف گالے کو شرارہ کر کے دیکھیں گے

کوئی پل، خواب جگنو روک لیں گے اپنی مٹھی میں
کوئی پل، روشنی کو استعارہ کر کے دیکھیں گے

کبھی، خاموش لمحوں میں کریں گے گفتگو جذبے
کبھی، گویا رُتوں میں حرف اشارہ کر کے دیکھیں گے

تمہارے نام ، کچھ پل کر کے صدیوں کا سکوں پایا
تمہارے نام، جیون اب تو سارا کر کے دیکھیں گے

سنو! ہم کر چکے بیعت، جنوں کو کر چکے مرشد
سنو! کس نے کہا ہم، استخارہ کر کے دیکھیں گے

ترے احساس، میں ضم ہو گیا احساس کا---------
ترے احساس کو خوشبو کا دھارا کر کے دیکھیں گے

Meri ankh ka hr ik gosha hi num rehta hai

میری آنکھ کا ہر اک گوشہ ھی نم رھتا ھے
سب کہتے ھیں مجھے تیرا ھی غم رھتا ھے

کہاں سے لاؤں وہ گزرا ھوا وقت جاناں!
کہاں مسلسل ھی بہار کا موسم رھتا ھے

تمام شہر ھے اس کے حصول کا طالب
ھر شخص کا ھی مجھ پہ یہ ستم رھتا ھے

دیتا ھے مجھے تب بھی جب مانگتا نہیں
میرے رب کا ھی مجھ پہ یہ کرم رھتا ھے

یہ محبت کے کرشمے بھی سبھی نے دیکھے
جسے دیکھو وہ خودی میں ضم رھتا ھے

یہ شاعری بھی عنایت ھے اسی محبت کی
میرے ھا تھ میں تبھی سے ھی قلم رھتا ھے

ملنا بھی نہیں چاہتا ھے وہ شخص مجھ سے
میں نہ مانگوں تو مجھی سے برھم رھتا ھے

تیرے ھمرا وہ چمکتا ھوا روشن چاند
اب پاس آتا ھے تو اکثر ھی مدھم رھتا ھے

مہران ہنستا ھوا رھتا ھے کئ برسوں سے
اس کے اندر کوئی ابھرا ھوا غم رھتا ھے

Zindagi bad dua si ban gayi