قرباں ھوئے جو ان پہ بہتر چراغ عرش
قرآں حسین تھا وہ سیپارے حسین کے
( جناب صائم جی )

تراب کرب و بلا تبرک سمجھ کے کھا ئی تھی سال پہلے
گئی نہیں ھے مرے بدن سے ابھی تلک نینوا کی خوشبو
( جناب وسیم نقوی )

پیاس کا دشت وھی کرب و بلا اور حسین
کتنے ملتے ھیں یہ د و لفظ وفا اور حسین
( جناب حسن جعفری )

یہ واقعہ ھی نہیں ا یک درس ھے محمود
میں کربلا کے حوالے سے د ین کو سمجھا
( محمدمحمود احمد )

غم زما نہ کے اس دشت میں علی اعظم
اگر حسین نہ ھوتے ھمارا کیا ھوتا
( علی اعظم بخاری )