دیکھا ہے زندگی کو کچھ اتنا قریب سے

چہرے تمام لگنے لگے ہیں عجیب سے

اس رینگتی حیات کا کب تک اٹھائیں بار
بیمار اب الجھنے لگے ہیں طبیب سے

اس طرح زندگی نے دیا ہے ہمارا ساتھ
جیسے کوئی نبھاہ رہا ہو رقیب سے —