عجیب لڑکی تھی رہتی تھی بس خیالوں میں
وہ ضرب کرتی تھی تقسیم کے سوالوں میں
کلاس روم میں ـــــــــ پینسل تلاش کرتی تھی
وہ بھول جاتی تھی لگا کر، اس کو بالوں میں
اس کی آنکھوں سے بظاہر تھی ہر اک بات جیسے
وہ بند رہتی تھی ـــــــــــــ دل کے ہزار تالوں میں
وہ پیار چھوٹوں سے عزت بڑوں کی کرتی تھی
نہ میں بچوں میں آ سکا، نہ عمر والوں میں
محسن اگر اب بھی حسینوں کے چہرے نہ پڑھے
تو ہم نے سیکھا کیا کالج کے دو سالوں میں